دنیا کی اہم طاقتوں کے درمیان شام میں جنگ بندی کرانے اور دہشت گردوں کے قبضے والے علاقوں میں انسانی امداد مہیا کرانے کے ایک منصوبے پر سمجھوتہ ہو جانے کے باوجود صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ وہ شدت پسندوں کے خلاف جنگ جاری ركھیں گے اور پورے ملک کو دہشت
گردوں کے قبضے سے آزاد کراکر رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ باغیوں کو شکست دینے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے لیکن ان کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔
ملک کے اندر کچھ قوم مخالف طاقتیں ہیں جن کی وجہ سے شدت پسندوں کو شکست دینے میں وقت لگ رہا ہے لیکن ان کا یہ جدوجہد جاری رہے گا۔